تازہ ترین
دنیورچوک میں پاک فوج سے یکجہتی کے اظہار کیلئے پُرامن ریلی کا انعقاد بھارتی جارحیت کے خلاف جماعت اسلامی گلگت کی احتجاجی ریلی، پاک فوج اور حکومتِ پاکستان سے یکجہتی کا اظہ... گلگت بلتستان ،جدید طرز حکمرانی کی جانب اہم قدم ،ای آفس پلیٹ فارم مکمل طور پر فعال کر دیاگیا موجودہ حالات کے پیش نظر ہمہ وقت الرٹ رہیں ، ڈائریکٹر جنرل ریسکیو 1122 گلگت بلتستان چیف سیکرٹری گلگت بلتستان کی زیر صدارت موجودہ ملکی صورتحال کے پیشِ نظر اہم اجلاس پاک بھارت کشیدگی : ادویات اور خام مال کی قلت سے بچاؤ کا حکومتی پلان تیار 93 فیصد پاکستانی دفاع وطن کے لیے خون کے آخری قطرے تک لڑنے کیلیے پُر عزم، گیلپ سروے بھارت دنیا کو گمراہ کررہا ہے جب پاکستان کارروائی کرے گا تو سب دیکھیں گے اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ خوراک گلگت نثار احمد انچارجز سب ڈویژن جگلوٹ سب ڈویژن دنیور سب ڈویژن گلگت اور ف... روپانی فاؤنڈیشن نے گلگت بلتستان کے محکمہ تعلیم اور گلگت بلتستان رورل سپورٹ پروگرام
ضلع گلگت

داریل/تانگیر ایکسپریس وے منصوبے کی مالی بولی کا عمل کامیابی سے مکمل

داریل/تانگیر ایکسپریس وے منصوبے کی مالی بولی کا عمل مکمل ہو گیا ہے، جس میں نیشنل لاجسٹک کارپوریشن (این ایل سی ) نے 5.099 ارب روپے کی پیش کش دے کر یہ منصوبہ حاصل کیا۔ یہ منصوبہ، جس کی تخمینہ لاگت 6.030 ارب روپے مقرر کی گئی تھی، پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت منظور شدہ ہے۔این ایل سی کی بولی تخمینے سے 14 فیصد کم ہے، تاہم قواعد و ضوابط کے مطابق قابلِ قبول قرار دی گئی ہے۔مالی بولی کا یہ عمل 6 مئی کو دوپہر 12 بجے سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو گلگت بلتستان کے دفتر میں شفاف طریقے سے انجام پایا۔ یہ منصوبہ، جو کہ مختلف انتظامی و تکنیکی چیلنجز کے باعث 2021 سے تعطل کا شکار تھا، اب فعال مرحلے میں داخل ہو چکا ہے اور اس پر عملی کام کا آغاز جون 2025 کے پہلے ہفتے سے متوقع ہے۔داریل اور تانگیر کے لیے یہ منصوبہ ایک تاریخی پیش رفت کی حیثیت رکھتا ہے، جو نہ صرف مقامی سطح پر بلکہ پورے گلگت بلتستان کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔اس اہم پیش رفت کے ساتھ ساتھ گلگت بلتستان کے چار میں سے تین بڑے ترقیاتی منصوبوں کی مالی بولیاں بھی مکمل ہو چکی ہیں۔ استور روڈ منصوبہ، جس کی تخمینہ لاگت 34.4 ارب روپے ہے، کی کامیاب بولی بھی این ایل سی نے حاصل کی۔اسی طرح ہنزہ گریٹر واٹر سکیم، جس کی لاگت 2.02 ارب روپے ہے، اور داریل/تانگیر ایکسپریس وے بھی این ایل سی کو ایوارڈ کیے گئے ہیں۔ جبکہ چوتھا منصوبہ، شغرتنگ/استور روڈ (5.2 ارب روپے)، اس وقت پروکیورمنٹ کے مرحلے میں ہے اور جلد مکمل ہونے کی توقع ہے۔یہ تمام منصوبے 2021 سے مختلف پیچیدگیوں کے باعث رکے ہوئے تھے، لیکن حالیہ پیش رفت سے ظاہر ہوتا ہے کہ گلگت بلتستان میں ترقیاتی سرگرمیاں تیز رفتاری سے بحال ہو رہی ہیں۔ یہ خطے کے عوام کے لیے ایک خوش آئند اشارہ ہے اور ترقی کے نئے دور کا آغاز ثابت ہو سکتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button