تازہ ترین
گورنمنٹ بوائز مڈل سکول سکوار، گلگت نے بائی منتھلی امتحانی نتائج کا جائزہ اور پی ٹی ایس ایم اجلاس منع... اِنّا لِلّهِ وَاِنّا اِلَيْهِ رَاجِعُون وزیر داخلہ گلگت بلتستان شمس لون، آرمی چیف نے بھارت سے واپس بھیجے گئے 2 بچوں کے علاج کی ذمہ داری اٹھالی قیمتوں میں اضافے کے باوجود پاکستان میں سونے کی طلب میں ریکارڈ اضافہ وزیراعظم شہباز شریف کا آئی ایس آئی ہیڈ کوارٹر کا دورہ حکومت آزاد صحافت پر یقین رکھتی ہے ،محدود وسائل کے باوجود صحافیوں کی فلاح و بہبود اور معاشی خوشحالی ک... آزادی صحافت کے عالمی دن کے حوالے سے سینٹرل پریس کلب گلگت اور گلگت یونین آف جرنلسٹس کےزیر اہتمام پریس... پریس کلب گلگت کے نومنتخب صدر اور کابینہ کی حلف برداری کی تقریب پریس کلب گلگت میں منعقد صحافیوں کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی انجام دہی میں آسانی، بہبود کے لئے قانون سازی میں بھر پور کردار ا... گلگت بلتستان کے عوام کی جانب سے ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام کو مثبت انداز میں اپنایا جا نے لگا
ضلع اسکردو

ایف ڈبلیو او نے تاریخی جگلوٹ سکردو روڈ مکمل تعمیر کر لیا

گلگت بلتستان کے سنگلاخ پہاڑوں میں سفر آسان بنانے کے لیے  ایف ڈبلیو او نے جگلوٹ سکردو روڈ کامیابی سے تعمیر کر لیا۔ اس شاہراہ کی تعمیر اور مرمت کے دوران 20 سے زیادہ قوم کے سپوتوں نے اپنی جان کا نظرانہ پیش کیا۔ پہلے گلگت سے اسکردو کا سفر 12 سے 13 گھنٹے میں طے ہوتا تھا لیکن اس شاہراہ کی تعمیر کے بعد یہ وقت صرف 3 گھنٹے رہ گیا، جگلوٹ سکردو روڈ ایک خواب تھا جو ایف ڈبلیو او نے حقیقت میں بدلا۔

جگلوٹ سکردو روڈ صرف ایک سڑک نہیں بلکہ علاقے کی ترقی، خوشحالی اور عوام کے لیئے امید کی کرن بن چکا ہے، یہ پروجیکٹ 2015 میں ایک غیر ملکی کمپنی کو 52 ارب روپے میں دیا گیا لیکن غیر ملکی کمپنیاں اس منصوبے کو درپیش چیلنجز کے باعث اس پر کام کرنے سے قاصر رہیں۔

سن 2017 میں میں جنگلوٹ سکردو روڈ منصوبے کو ایف ڈبلیو او کو سونپ دیا گیا، ایف ڈبلیو او نے اس چیلنج کو قبول کرتے ہوئے اپنی غیر معمولی مہارت سے اس منصوبے کو کامیابی سے مکمل کیا۔

غیر ملکی کمپنی نے اس منصوبے کے لیے 52 ارب روپے طلب کیئے تھے جبکہ ایف ڈبلیو او نے یہ شاہرہ صرف 31 ارب روپے کی لاگت میں تعمیر کی، منصوبے کے مطابق جگلوٹ سکردو روڈ کی کل لمبائی 164 کلومیٹر تھی۔

ایف ڈبلیو او نے عوام کی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے بلا معاوضہ اضافی 3 کلومیٹر کا راستہ تعمیر کیا، اس سڑک پر 28 پل اور 484 کلورٹس تعمیر کیے گئے۔

جگلوٹ سکردو روڈ ایسے دشوار گزار پہاڑوں سے گزرتی ہے جو قدرتی فالٹ لائنز پر واقع ہے، موسمی حالات اور پانی کی قدرتی گزرگاہوں کی وجہ سے اس سڑک پر اکثر مڈ فلڈز بھی آتے ہیں۔

ایسی 11 حساس جگہوں کی نشاندہی کر کے این ایچ اے نے شیلٹرز اور ٹنلز کی تعمیر کی منصوبہ بندی شروع کر دی ہے، ان تمام چیلنجز کے باوجود ایف ڈبلیو نے ہر سال 600 ملین روپے کی لاگت سے اس سڑک کی بلا معاوضہ مرمت کی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button