سپریم کورٹ ججز کی تعداد میں اضافے کا ترمیمی بل ایوان میں پیش

سپریم کورٹ ایکٹ 1997 میں ترمیم کا بل ایوان میں پیش کر دیا گیا اس بل میں عدالت عظمیٰ میں ججز کی تعداد 17 سے بڑھا کر 23 کرنے کی تجویز ہے۔
قومی اسمبلی میں سپریم کورٹ ایکٹ 1997 میں ترمیم کا بل ایوان میں پیش کر دیا گیا۔ یہ بل حکومتی رکن قومی اسمبلی دانیال چوہدری نے پیش کیا، جس میں عدالت عظمیٰ میں ججز کی تعداد 17 سے بڑھا کر 23 کرنے کی تجویز ہے۔
اعلیٰ عدلیہ سے متعلق 1997 ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے ججز کی تعداد بڑھائی جائے گی اور بل کے مندرجات کے مطابق ججز کی تعداد میں اضافہ کیسز بیک لاگ کے باعث ضروری ہے۔
بل کے متن میں کہا گیا ہے کہ ججز کی تعداد میں اضافے سے کیسز کی بر وقت سماعت اور فیصلوں کو یقینی بنایا جا سکے گا۔ سائبر کرائم، ماحولیاتی قوانین، عالمی تجارت کے کیسز میں ماہرین کی ضرورت ہے اور مختلف شعبوں میں مہارت والے ججز کی تقرری سے درست فیصلہ سازی ہو سکے گی۔
ترمیمی بل میں کہا گیا ہے کہ ججز کی تعداد بڑھانے سے کسی جج پرغیر ضروری دباؤ میں کمی ہو گی۔
حکومت کی جانب سے بل پر اعتراض نہیں کیا گیا، تاہم اپوزیشن اتحاد کے رہنما محمود خان اچکزئی کی جانب سے اس بل پر اعتراض کیا گیا اور ساتھ ہی ایوان میں کورم پورا نہ ہونے کی نشاندہی کی تاہم جب اراکین کی گنتی کی گئی تو ایوان میں کورم پورا تھا۔
وزیر اطلاعات کی جانب سے مذکورہ بل کو مزید کارروائی کے لیے کمیٹی کو بھیجنے کی حمایت کی گئی جس کے بعد بل کو متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔