تازہ ترین
حکومت آزاد صحافت پر یقین رکھتی ہے ،محدود وسائل کے باوجود صحافیوں کی فلاح و بہبود اور معاشی خوشحالی ک... آزادی صحافت کے عالمی دن کے حوالے سے سینٹرل پریس کلب گلگت اور گلگت یونین آف جرنلسٹس کےزیر اہتمام پریس... پریس کلب گلگت کے نومنتخب صدر اور کابینہ کی حلف برداری کی تقریب پریس کلب گلگت میں منعقد صحافیوں کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی انجام دہی میں آسانی، بہبود کے لئے قانون سازی میں بھر پور کردار ا... گلگت بلتستان کے عوام کی جانب سے ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام کو مثبت انداز میں اپنایا جا نے لگا قومی ایئرلائن کی گلگت کی 4 پروازیں منسوخ‘ سکردوکی تاخیر کا شکار اسلام سماجی انصاف کے اصولوں اور محنت کشوں کے حقوق کا درس دیتا ہے،وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خ... بھارت مسلسل پاکستان کے خلاف الزام تراشی کر کے خطے میں جنگی ماحول کو ہوا دے رہا ہے ، وزیر اطلاعات گلگ... راولپنڈی سے گلگت آنے والی کار گہری کھائی میں جاگری ،ایک ہی خاندان کے آٹھ افراد جاں بحق بابراعظم نے پی ایس ایل کی تاریخ میں نیا سنگ میل عبور کرلیا
ضلع گلگت

صحافیوں کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی انجام دہی میں آسانی، بہبود کے لئے قانون سازی میں بھر پور کردار اداکریں گے،نذیر احمد ایڈووکیٹ

اسپیکر گلگت بلتستان اسمبلی نذیر احمد ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ صحافیوں کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی انجام دہی میں آسانی، بہبود کے لئے قانون سازی میں بھر پور کردار اداکریں گے،معلومات تک رسائی کے بل میں موجود خامیاں دور کر کے جلد منظور کیا جائے گا۔آزادی صحافت کے عالمی دن کے حوالے سے سینٹرل پریس کلب گلگت اور گلگت یونین آف جرنلسٹس کیزیر اہتمام پریس کلب گلگت میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔سپیکر گلگت بلتستان اسمبلی نذیر احمد ایڈووکیٹ تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان اسمبلی صحافیوں کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی انجام دہی میں آسانیاں پیداکرنے اور ان کی بہبود کے لئے قانون سازی میں بھر پور کردار اداکرے گی ،معلومات تک رسائی کے بل میں موجود خامیاں دور کر کے جلد منظور کیا جائے گا۔گزشتہ سال صحافیوں کی بہبود کے لئے دس کروڈ روپے کے انڈومنٹ فنڈ کا اعلان کیا گیا ہے جس کو عملی جامہ پہنانے کے اسمبلی اپنا کردار ادا کرے گی سپیکر نے پریس فاونڈیشن بل کی منظوری کے لئیذاتی حثیت میں دلچسپی لینے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کے صحافی جدید ٹیکنالوجیز سے استفادہ کر کے اپنی استعدار کار کو مذید بہتر بنانے پر توجہ دیں تاکہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر پیش آنیوالے چیلنجز کا بہتر انداز میں مقابلہ کیا جا سکے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی کے معاون خصوصی اطلاعات ایمان شاہ نے کہا کہ گلگت بلتستان کے صحافیوں کی ایکریڈیشن ،میڈیا پالیسی اور ڈیجیٹل میڈیا پالیسی چند مہینوں کا کام تھا لیکن جان بوجھ کر اسکو التوا میں رکھا گیا انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں معاون خصوصی اطلاعات کے عہدے کو بیتوقیر کر دیا گیااورصحافت کا گلہ گھونٹ دیا گیا انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڈ نے حال ہی میں گلگت بلتستان میں میڈیا انڈسٹری اور اس شعبے سے وابستہ افراد کی بہتری کے لئے اقدامات کی یقین دہانی کرائی ہے اور اس کے نتائج جلد سامنے آنا شروع ہونگے صوبائی صدر پیپلز پارٹی ورکن گلگت بلتستان اسمبلی امجد حسین ایڈووکیٹ نے کہاکہ سوشل میڈیا کے اس دور میں درست معلومات کو عوام تک پہنچانے میں ریاست کے چوتھے ستون نے اپنا کردار ادا کرنا ہے اس معاشرے میں بے تحاشہ قدغنوں کی وجہ سے مسائل جنم لے رہے ہیں ریاست کے تمام ستون اپنی حدود میں رہ کر کام کریں تو مثالی معاشرہ تشکیل پا سکتاہے گلگت بلتستان کے صحافیوں کو ملک کے دیگر حصوں کی نسبت ذیادہ چیلنجز کا سامنا ہے گزشتہ سال صحافیوں کی بہبود کے حوالے سے ایک سیاسی فیصلہ کیا گیا جس پر ایک سال گزرنے کے باوجود عملدر آمد نہیں ہو سکا اسمبلی اور کابینہ کے فیصلوں پر عملدر آمد کے لئے ان فورمز کو بااختیار بنانے کی ضرورت ہے رکن اسمبلی و چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی اطلاعات جاوید منوا نے کہا کہ صحافی اپنی آواز کو بلند کرنے اور مقتدرہ فورمز تک پہنچانے میں آزاد ہیں صحافیوں کے حقوق کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے معلومات تک رسائی کا بل اسمبلی میں جمع کرایا گیا ہے لیکن ابھی تک اس پر کوئی پیشرفت نہیں ہو رہی ہے انہوں نے واضح کیا کہ معلومات تک رسائی نہ ہونے سے ہمیشہ ڈس انفارمشن اورمس انفارمیش کا شبہ رہے گا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدرپریس کلب گلگت طاہر رانا نے کہا کہ پریس کلب گلگت کو جدید ریسورس سینٹر کی شکل دی جائے گی جہاں لوگوں کو اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو مذید دوام بخشنے میں مدد ملے گی اس موقع پر صدر پریس کلب نے سپاسنامہ بھی پیش کیا جسکی تمام صحافیوں نے تائید کی اس سے قبل گلگت یونین آف جرنلسٹس کے صدر زوہیب اختر نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ تین مء صحافیوں کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کے ساتھ انکو درپیش مسائل اجاگر کرنے کا دن ہے صحافیوں نے ملکی سرحدوں کی قید سے بالا تر ہو کر عالمی سطح پر مظلوم طبقوں کی آواز کو اجاگر کرنے میں کسی طرح کی کوتاہی نہیں کی ہے گلگت بلتستان کی صحافی برادری کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے جنکو فوری طور پر حل کرنے کی ضرورت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر محکمہ تحفظ ماحولیات خادم حسین نے کہا کہ گلگت بلتستان میں ماحول کو درپیش خطرات سے آگہی کے لئے میڈیا کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے صوبے میں موجود پوٹینشنل کو انسانی ترقی کے لئے بروئے کار لانا لازمی ہے ۔آغاخان رولر سپورٹ پروگرام کے پروجیکٹ ڈائریکٹر محمد ذمان نے کہاکہ گلگت بلتستان میں صحافیوں کا کردار قابل تحسین ہے اے کے آر ایس پی کی جا نب سے صوبے میں ماحولیاتی مسائل پر قابو پانے کے لئے درخت لگانے،کلین انرجی اور ذراعت میں ماحول دوست اقدامات پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے جنکو اجاگر کرنے کے لئے میڈیا کا تعاون درکار ہے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئیپریس کلب گلگت کے سابق صدر خورشید احمد، سینئیر صحافی شبیر میر، سینئیر صحافی کرن قاسم ، سینئیر صحافی امتیاز علی تاج نے رواں سال صحافت کے عالمی دن کے موضوع "آزادی صحافت اور میڈیا پر آرٹیفیشل انٹیلی جنس” کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنے خطاب میں کہا کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی وجہ سے جہاں انسان کی تخلیقی صلاحیتوں کے لئے ایک چیلنج پیداہوا ہے وہاں صحافت سمیت زندگی کے تمام شعبوں میں آسانیاں بھی پیدا ہوئی ہیں گلگت بلتستان ماحولیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات سے متاثر ہو رہا ہے اس سلسلے میں آگہی پیدا کرنے کے لئے تمام متعلقہ اداروں کا صحافیوں کے ساتھ نزدیکی روابط ناگزیر ہیں انہوں نے کہا کہ صحافیوں کی آواز کو دبانے کے لئے مختلف ہتھکنڈے استعمال کئے جا رہے ہیں آزادی اظہار رائے کے قانون کو فوری طور پر گلگت بلتستان میں اسمبلی کے ذریعے نافذ کرنے کی ضرورت ہے صوبائی حکومت صحافیوں کی فلاح و بہبود اور پیشہ ورانہ امور کی انجام دہی کے سلسلے میں لیت و لعل سے کام لے رہی ہے اسمبلی میں صحافیوں کے حوالے سے قانون سازی میں رکاوٹوں کو دور کیا جائے گلگت بلتستان میں صحافیوں اور میڈیا ہاوسز کی آواز کو دبانے کے لئے اشتہارات کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے اس موقع پر تقریب کے انعقاد کے حوالے سے تعاون پرانوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی ،آغا خان رولر سپورٹ پروگرام اور محکمہ اطلاعات گلگت بلتستان کے کردار کو سراہا گیا۔تقریب کے بعد پریس کلب سے ٹون پل تک ریلی نکالی گء جس میں صحافیوں کے حق میں اور آزادی صحافت کو محدود کرنے کی کوششوں کیخلاف نعرے بلند کئے گئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button