تازہ ترین
گورنمنٹ بوائز مڈل سکول سکوار، گلگت نے بائی منتھلی امتحانی نتائج کا جائزہ اور پی ٹی ایس ایم اجلاس منع... اِنّا لِلّهِ وَاِنّا اِلَيْهِ رَاجِعُون وزیر داخلہ گلگت بلتستان شمس لون، آرمی چیف نے بھارت سے واپس بھیجے گئے 2 بچوں کے علاج کی ذمہ داری اٹھالی قیمتوں میں اضافے کے باوجود پاکستان میں سونے کی طلب میں ریکارڈ اضافہ وزیراعظم شہباز شریف کا آئی ایس آئی ہیڈ کوارٹر کا دورہ حکومت آزاد صحافت پر یقین رکھتی ہے ،محدود وسائل کے باوجود صحافیوں کی فلاح و بہبود اور معاشی خوشحالی ک... آزادی صحافت کے عالمی دن کے حوالے سے سینٹرل پریس کلب گلگت اور گلگت یونین آف جرنلسٹس کےزیر اہتمام پریس... پریس کلب گلگت کے نومنتخب صدر اور کابینہ کی حلف برداری کی تقریب پریس کلب گلگت میں منعقد صحافیوں کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی انجام دہی میں آسانی، بہبود کے لئے قانون سازی میں بھر پور کردار ا... گلگت بلتستان کے عوام کی جانب سے ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام کو مثبت انداز میں اپنایا جا نے لگا
Uncategorized

سپریم کورٹ ججز کی تعداد میں اضافے کا ترمیمی بل ایوان میں پیش

سپریم کورٹ ایکٹ 1997 میں ترمیم کا بل ایوان میں پیش کر دیا گیا اس بل میں عدالت عظمیٰ میں ججز کی تعداد 17 سے بڑھا کر 23 کرنے کی تجویز ہے۔

قومی اسمبلی میں سپریم کورٹ ایکٹ 1997 میں ترمیم کا بل ایوان میں پیش کر دیا گیا۔ یہ بل حکومتی رکن قومی اسمبلی دانیال چوہدری نے پیش کیا، جس میں عدالت عظمیٰ میں ججز کی تعداد 17 سے بڑھا کر 23 کرنے کی تجویز ہے۔

اعلیٰ عدلیہ سے متعلق 1997 ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے ججز کی تعداد بڑھائی جائے گی اور بل کے مندرجات کے مطابق ججز کی تعداد میں اضافہ کیسز بیک لاگ کے باعث ضروری ہے۔

بل کے متن میں کہا گیا ہے کہ ججز کی تعداد میں اضافے سے کیسز کی بر وقت سماعت اور فیصلوں کو یقینی بنایا جا سکے گا۔ سائبر کرائم، ماحولیاتی قوانین، عالمی تجارت کے کیسز میں ماہرین کی ضرورت ہے اور مختلف شعبوں میں مہارت والے ججز کی تقرری سے درست فیصلہ سازی ہو سکے گی۔

ترمیمی بل میں کہا گیا ہے کہ ججز کی تعداد بڑھانے سے کسی جج پرغیر ضروری دباؤ میں کمی ہو گی۔

حکومت کی جانب سے بل پر اعتراض نہیں کیا گیا، تاہم اپوزیشن اتحاد کے رہنما محمود خان اچکزئی کی جانب سے اس بل پر اعتراض کیا گیا اور ساتھ ہی ایوان میں کورم پورا نہ ہونے کی نشاندہی کی تاہم جب اراکین کی گنتی کی گئی تو ایوان میں کورم پورا تھا۔

وزیر اطلاعات کی جانب سے مذکورہ بل کو مزید کارروائی کے لیے کمیٹی کو بھیجنے کی حمایت کی گئی جس کے بعد بل کو متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button