تازہ ترین
حکومت آزاد صحافت پر یقین رکھتی ہے ،محدود وسائل کے باوجود صحافیوں کی فلاح و بہبود اور معاشی خوشحالی ک... آزادی صحافت کے عالمی دن کے حوالے سے سینٹرل پریس کلب گلگت اور گلگت یونین آف جرنلسٹس کےزیر اہتمام پریس... پریس کلب گلگت کے نومنتخب صدر اور کابینہ کی حلف برداری کی تقریب پریس کلب گلگت میں منعقد صحافیوں کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی انجام دہی میں آسانی، بہبود کے لئے قانون سازی میں بھر پور کردار ا... گلگت بلتستان کے عوام کی جانب سے ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام کو مثبت انداز میں اپنایا جا نے لگا قومی ایئرلائن کی گلگت کی 4 پروازیں منسوخ‘ سکردوکی تاخیر کا شکار اسلام سماجی انصاف کے اصولوں اور محنت کشوں کے حقوق کا درس دیتا ہے،وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خ... بھارت مسلسل پاکستان کے خلاف الزام تراشی کر کے خطے میں جنگی ماحول کو ہوا دے رہا ہے ، وزیر اطلاعات گلگ... راولپنڈی سے گلگت آنے والی کار گہری کھائی میں جاگری ،ایک ہی خاندان کے آٹھ افراد جاں بحق بابراعظم نے پی ایس ایل کی تاریخ میں نیا سنگ میل عبور کرلیا
پاکستان

قومی ٹیم کے وائٹ اور ریڈ بال فارمیٹ کیلئے کپتانوں کی تبدیلی کی باز گشت تیز ہوگئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کے اعلیٰ حکام بشمول وائٹ بال کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن، ریڈ بال کے ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی، ہائی پرفارمنس سینٹرز کے سربراہان، سینئر کرکٹرز، بورڈ آفیشلز اور بین الاقوامی اور ڈومیسٹک ڈائریکٹرز اہم میٹنگ کا حصہ ہوگے جس کی قیادت چیئرمین محسن نقوی کریں گے۔

یہ میٹنگ حالیہ کوچنگ اور قیادت کے جائزوں کے تناظر میں ہوئی ہے۔ گیری کرسٹن جولائی میں پی سی بی کو تفصیلی رپورٹ جمع کروانے کے بعد اپنے وطن واپس چلے گئے تھے جبکہ جیسن گلیسپی بنگلادیش کیخلاف تاریخی ٹیسٹ سیریز میں ہار کے بعد آسٹریلیا روانہ ہو گئے تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ریڈ بال اور وائٹ بال کے کوچز کی الگ الگ میٹنگیں ہوں گی تاکہ ان کے متعلقہ فارمیٹس پر غور کیا جاسکے، ایجنڈے کے اہم موضوعات میں کھیل کے چھوٹے اور طویل فارمیٹس کے لیے کپتانوں کی ممکنہ تبدیلی بھی شامل ہے۔

وائٹ بال کی کپتانی میں تبدیلی کے حوالے سے کافی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں، وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان مضبوط دعویدار کے طور پر ابھر رہے ہیں، اس کے علاوہ ٹیسٹ کپتان شان مسعود کی کپتانی کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔

چیمپیئنز ون ڈے کپ کے لیے بابر اعظم کو نظر انداز کرنے کے پی سی بی کے حالیہ فیصلے نے ان قیاس آرائیوں کو ہوا دی ہے کہ بطور کپتان ان کے دور کا جائزہ لیا جاسکتا ہے۔

ون ڈے انٹرنیشنل اور ٹی20 فارمیٹس کیلئے نئے کپتان کی تقرری کا امکان زیادہ ہے کیونکہ نومبر میں پاکستان کو آسٹریلیا کا دورہ کرنا ہے جبکہ اس سے قبل اہم تبدیلیاں متوقع ہیں۔

دوسری جانب ذرئع کا کہنا ہے کہ رضوان کو اگر آسٹرہلیا کیخلاف وائٹ بال فارمیٹ کی کپتانی سونپی گئی تو انہیں مستقبل میں تینوں فارمیٹس کا کپتان بنایا جا سکتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button