قیمتوں میں اضافے کے باوجود پاکستان میں سونے کی طلب میں ریکارڈ اضافہ

ادارہ شماریات نے سونے کی درآمد کی رپورٹ جاری کر دی جس کے مطابق غیر یقینی عالمی حالات میں سونا ایک بار پھر پاکستانی سرمایہ کاروں کا پسندیدہ اثاثہ رہا۔
پاکستان میں سونے کی طلب میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا۔
رواں مالی سال 9 ماہ میں پاکستان نے 368 کلو گرام سونا درآمد کیا جبکہ گزشتہ مالی سال نو ماہ میں 262 کلو گرام سونا درآمد ہوا تھا۔
رواں مالی سال 9 ماہ میں سونے وزن میں 40 فیصد اضافی درآمد ہوا۔ رواں مالی سال 9 ماہ میں پاکستانیوں نے 2 کروڑ 83 لاکھ ڈالر سونے کی درآمد پر خرچ کیے۔ گزشتہ مالی سال نو ماہ میں 1 کروڑ 70 لاکھ 31 ہزار ڈالر مالیت کا سونا درآمد ہوا تھا۔
رواں مالی سال سونے کی درآمد 66 فیصد اضافے سے 2 کروڑ 83 لاکھ 73 ہزار ڈالرخرچ کیے ہیں۔
واضح رہے کہ سونا خریدنا روایتی طور پر محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے جس کی قیمت افراط زر، سیاسی اور معاشی عدم استحکام کے اوقات میں بڑھ جاتی ہے۔
اسے صدیوں سے کرنسی اور دولت کی شکل کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے، جب سرمایہ کار دوسرے اثاثوں کے بارے میں غیر یقینی محسوس کرتے ہیں، تو وہ اکثر سونا خریدے ہیں۔
پاکستان میں گزشتہ برس سونے کی قیمت کے تعین کے طریقہ کار میں تبدیلی کی گئی تھی، جس کے تحت سونے کی قیمت انٹرنیشنل مارکیٹ ریٹ سے 20 ڈالر فی اونس زیادہ مقرر کی گئی۔