تازہ ترین
صاحبزادہ فرحان نے بھارت کے تلک ورما کو پیچھے چھوڑ دیا قراقر م انٹرنیشنل یونیورسٹی میں منعقدہ چار روزہ ”یوتھ ایمپلائیبلٹی اینڈ سافٹ سکلز“ ٹریننگ کامیابی کے... پی سی بی نے حیدر علی کو خوشخبری سنادی این ایف سی فارمولے کے تحت گلگت بلتستان کو بھی شیئر کی فراہمی لازمی ہے،جسٹس (ر) یار محمد قراقر م انٹرنیشنل یونیورسٹی میں منعقدہ چار روزہ ”یوتھ ایمپلائیبلٹی اینڈ سافٹ سکلز“ ٹریننگ کامیابی کے... چین کے سفارتخانے نے قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے طلباکے لیے سکالر شپ کی مد میں 40لاکھ روپے کی گرانٹ... بجلی بحران کی وجہ سے عوام کو مشکلات درپیش ہیں ، غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ ختم کی جائے، یار محمد عدالتوں میں زیر التواء مختلف محکموں کے مقدمات کو جلد پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے خصوصی ہدایت جاری کی... دیامر کے مزید 10 طلبہ سکالر شپ پر واپڈا کیڈٹ کالج تربیلا میں داخلے کے لئے منتخب محکمہ اطلاعات گلگت بلتستان، گلگت پریس کلب اور گلگت یونین آف جرنلسٹس کی کابینہ کا اہم مشاورتی اجلاس
ضلع گلگت

ِگلگت بلتستان کو سیر وتفریح کیلئے جانے والے گجرات کی4 دوستوں کی میتوں ریسکیو کرلیا گیا

گلگت بلتستان کو سیر وتفریح کیلئے جانے والے گجرات کی4 دوستوں کی میتوں ریسکیو کرلیا گیا ہیں۔الخدمت فاؤنڈیشن کے رضاء کار میتوںکو اپنی ایمبولینسز کے ذریعے گجرات روانہ کردیاگیا۔یاد رہے کہ گجرات کے رہائشی چار دوست سکردو جاتے ہوئے ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہو گئے جن کی نعشوں کو ریسکیو کر لیا گیا ہے مذکورہ چاروں دوست گلگت کے سکردو جا رہے تھے ان کی گاڑی ایک بڑے پتھر کی زد میں آگئی جس کے نتیجے میں چاروں دوست جاں بحق ہو گئے۔جاں بحق ہونے والوں میں سلمان، واصف شہزاد،عمر احسان،عثمان شامل تھے۔ مذکورہ دوستوں کا عطاء آباد جھیل سے واپس آکر وہ دنیور میں محسن لاج میں آ کر روکے اس کے بعد سے ان چاروں لڑکوں کا فیملی سے رابطہ منقطع ہوگیا۔

ریسکیو ٹیموں کے مطابق کار گنجی پڑی کے مقام پر حادثے کا شکار ہوئی، سیاحوں سے 16 مئی سے رابطہ نہیں ہو رہا ہے وہ 16 مئی کو سکردو کی جانب روانہ ہوئے تھے، ریسکیو ٹیموں کا کہنا ہے کہ چاروں سیاحوں کی لاشوں کو ریسکیو کرلیا گیا ہے ، لاشوں کو ریسکیو کر کے ڈمبوداس ہسپتال پہنچا دیا گیا ہے جہاں سے انہیں آبائی علاقوں کی جانب روانہ کیا جائے گا، سیاحوں کا تعلق گجرات کے علاقے منگوال، اور ساروکء سے بتایا جا رہا ہے، چاروں دوست رواں ماہ کی 12 تاریخ کو گلگت بلتستان کی جانب روانہ ہوئے تھے۔انہوں نے والدین کو جو میسج میں پلان شئیر کیا تھا وہ سکردو کا تھا سولہ مئی کو یہ لاپتہ ہو گئے تھے ،ستک نالہ اور گنجی کے قریب آج ان کی نعشوں کا سراغ ملا جس کے ریسکیو ٹیموں نے کئی گھنٹوں کے انتہائی خطرناک آپریشن کے بعد نعشوں کو کھائی سے نکال کر محفوظ مقام منتقل کیا جہاں ان کی میتوں کو ان کے آبائی علاقے روانہ کردیاگیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button