تازہ ترین
حکومت آزاد صحافت پر یقین رکھتی ہے ،محدود وسائل کے باوجود صحافیوں کی فلاح و بہبود اور معاشی خوشحالی ک... آزادی صحافت کے عالمی دن کے حوالے سے سینٹرل پریس کلب گلگت اور گلگت یونین آف جرنلسٹس کےزیر اہتمام پریس... پریس کلب گلگت کے نومنتخب صدر اور کابینہ کی حلف برداری کی تقریب پریس کلب گلگت میں منعقد صحافیوں کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی انجام دہی میں آسانی، بہبود کے لئے قانون سازی میں بھر پور کردار ا... گلگت بلتستان کے عوام کی جانب سے ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام کو مثبت انداز میں اپنایا جا نے لگا قومی ایئرلائن کی گلگت کی 4 پروازیں منسوخ‘ سکردوکی تاخیر کا شکار اسلام سماجی انصاف کے اصولوں اور محنت کشوں کے حقوق کا درس دیتا ہے،وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خ... بھارت مسلسل پاکستان کے خلاف الزام تراشی کر کے خطے میں جنگی ماحول کو ہوا دے رہا ہے ، وزیر اطلاعات گلگ... راولپنڈی سے گلگت آنے والی کار گہری کھائی میں جاگری ،ایک ہی خاندان کے آٹھ افراد جاں بحق بابراعظم نے پی ایس ایل کی تاریخ میں نیا سنگ میل عبور کرلیا
پاکستان

پاکستان میں حالیہ دہشتگرد حملوں پر امریکا نے کیا کہا؟

واشنگٹن: امریکا نے پاکستان میں حالیہ دہشتگرد حملوں پر ردعمل میں کہا ہے کہ دونوں ممالک کے شہریوں کے تحفظ کی کوششوں میں اسلام آباد کے ثابت قدم ساتھی رہیں گے۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں امریکا اور پاکستان کے مشترکہ مفادات ہیں، داعش دہشتگرد کی حالیہ گرفتاری مشترکہ مفادات کی عکاسی کرتا ہے، دہشتگردی کے خلاف دونوں ممالک میں تعاون انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام تشدد اور خوف سے آزاد زندگی گزارنے کے مستحق ہیں، پاکستان کے ساتھ مل کر دہشتگردوں کو ان کی گھناؤنی پُرتشدد کارروائیوں کیلیے جوابدہ بنائیں گے، دونوں ممالک مل کر محفوظ خطے کو فروغ دیں گے۔

بھارت کو تشویشناک ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کی تجویز پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ بھارت سمیت دنیا بھر میں مذہبی آزادی کی صورتحال پر بغور نگرانی کر رہے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ امریکی کمیشن برائے مذہبی آزادی ایک آزاد امریکی کمیشن ہے جو صدر، وزیر خارجہ اور کانگریس کو پالیسی سفارشات فراہم کرتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت پر پابندیوں کی سفارشات آزاد کمیشن کے خیالات ہیں محکمہ خارجہ کے نہیں، ہم کمیشن کی سفارشات پر وزیر خارجہ کے فیصلوں کی پیشگوئی نہیں کر سکتے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button