خپلو کیلئے آٹھ میگا واٹ سولر منصوبہ، فزیبلٹی رپورٹ تیار کرلی،وزیربرقیات

صوبائی وزیر برقیات مشتاق حسین نے کہا ہے کہ ضلع گانچھے میں جاری توانائی منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے حال ہی میں محکمہ برقیات گانچھے کے 46 پی پی ایس ملازمین کی آٹھ ماہ کی تنخواہیں ادا کر دی گئی ہیں تاکہ ان ملازمین کی عید کی خوشی کو دوبالا ہو سکے ساتھ ہی ان کومدت ملازمت میں 30 جون 2025 تک توسیع دے دی گئی ہے انہوں نے کہا کہ بلغار ڈوغنی (1میگاواٹ)، کھرکوہ، لھچت، بلے گوند فیز ٹو کا بقایا کام 30 جون 2025 تک مکمل کر کے انہیں فعال کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کھرفق بجلی گھر اور تھلے فیز فور کے ٹینڈر کا عمل بھی آخری مراحل میں ہے، جبکہ فرانو، سینوکام تھگس، ڈان ڈن لہ میں نئے بجلی گھروں کی فزیبلٹی رپورٹ تیار کر لی گئی ہے۔صوبائی وزیر نے بتایا کہ خپلو ہیڈ کوارٹر میں بجلی کی قلت کو دور کرنے کے لیے 8 میگاواٹ کا سولر سسٹم نصب کیا جا رہا ہے، جس سے مقامی آبادی کو درپیش مشکلات میں کمی آئے گی۔ اس کے علاوہ ضلع کے مختلف دیہات میں نئے ٹرانسمیشن لائنز (ایچ ٹی، ایل ٹی)اور ٹرانسفارمر نصب کیے جا رہے ہیں، جبکہ پرانے بجلی گھروں کی مشینری کو بھی اپ گریڈ کیا جا رہا ہے۔مشتاق حسین نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 34 میگاواٹ غواڑی ہائیڈل پروجیکٹ سیاسی رکاوٹوں کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہے۔ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ اس منصوبے پر جلد از جلد کام شروع کیا سکے تاکہ بلتستان ریجن میں بجلی بحران پر قابو پایا جا سکے انہوں نے امید ظاہر کی کہ ان تمام منصوبوں کی تکمیل سے ضلع گانچھے میں بجلی کے بحران میں نمایاں کمی آئے گی اور عوام کو بلاتعطل بجلی کی سہولت میسر ہوگی۔