تازہ ترین
گورنمنٹ بوائز مڈل سکول سکوار، گلگت نے بائی منتھلی امتحانی نتائج کا جائزہ اور پی ٹی ایس ایم اجلاس منع... اِنّا لِلّهِ وَاِنّا اِلَيْهِ رَاجِعُون وزیر داخلہ گلگت بلتستان شمس لون، آرمی چیف نے بھارت سے واپس بھیجے گئے 2 بچوں کے علاج کی ذمہ داری اٹھالی قیمتوں میں اضافے کے باوجود پاکستان میں سونے کی طلب میں ریکارڈ اضافہ وزیراعظم شہباز شریف کا آئی ایس آئی ہیڈ کوارٹر کا دورہ حکومت آزاد صحافت پر یقین رکھتی ہے ،محدود وسائل کے باوجود صحافیوں کی فلاح و بہبود اور معاشی خوشحالی ک... آزادی صحافت کے عالمی دن کے حوالے سے سینٹرل پریس کلب گلگت اور گلگت یونین آف جرنلسٹس کےزیر اہتمام پریس... پریس کلب گلگت کے نومنتخب صدر اور کابینہ کی حلف برداری کی تقریب پریس کلب گلگت میں منعقد صحافیوں کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی انجام دہی میں آسانی، بہبود کے لئے قانون سازی میں بھر پور کردار ا... گلگت بلتستان کے عوام کی جانب سے ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام کو مثبت انداز میں اپنایا جا نے لگا
پاکستان

وہاب ریاض کی پی سی بی ڈائریکٹر کو سب کچھ سامنے لانیکی دھمکی، دونوں میں لفظی جنگ شروع

پاکستان کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ اور سابق ٹیم منیجر اور سلیکٹر  وہاب ریاض آمنے سامنے آگئے اور دونوں کے درمیان لفظی جنگ شروع ہوگئی۔

بولر اسامہ میر کے این او سی پر دونوں نے ایک دوسرے پر لفظی وار شروع کر دیے۔

سوشل میڈیا پر ایک پروگرام میں وہاب ریاض نے اسامہ میر کو این او سی نہ دینے پر عثمان واہلہ کو کھری کھری سنائیں، انہوں نے کہا کہ اسامہ میر نے این او سی کے لیے متعدد بار عثمان واہلہ سے رابطہ کیا تاہم عثمان واہلہ نے اسامہ میر کی درخواست کو اگنور کیا۔

 وہاب ریاض کے الزام پر عثمان واہلہ بھی میدان میں آگئے اور وہاب ریاض کے الزامات کی تردید کر دی۔

ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ نے لکھا کہ اسامہ میر سے اس حوالے سے بات ہوئی اور وہ یکطرفہ الزامات کی تردید کرتے ہیں۔

عثمان واہلہ کے جواب پر وہاب ریاض نے عثمان واہلہ کو سب کچھ سامنے لانے کی دھمکی دیتے ہوئے لکھا کہ تمام اسکرین شاٹس اور ای میلز جھوٹ نہیں بول سکتیں، تمام اسٹوری بتاؤں گا۔

وہاب ریاض نے کہا کہ میرے پاس کہنے کو بہت کچھ ہے، صرف اسی سوال کا جواب دیا جو پوچھا گیا تھا اور اگر کوئی اس کی تردید کرتا ہے تو میں تمام ثبوت انہیں فراہم کر دوں گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button