جعفر آباد میں بورڈنگ اسکول کے چار طلبہ کا ریپ، الزام میں پرنسپل اور وارڈن گرفتار

بلوچستان کے ضلع جعفر آباد میں پولیس نے بورڈنگ اسکول کے چار طلبہ کے ساتھ ریپ کے الزام میں اسکول کے پرنسپل اور ہاسٹل وارڈن کو گرفتار کرلیا ہے۔
ایس ایس پی جعفرآباد فلائٹ لیفٹیننٹ (ریٹائرڈ) عطا الرحمان نے منگل کو ڈیرہ اللہ یار میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ جعفرآباد کے علاقے ڈیرہ اللہ یار کے ایک نجی اسکول کے دس سے بارہ سال کی عمر کے پانچ طلبہ نے تھانے میں رپورٹ کی کہ ان کے ساتھا سکول کے پرنسپل نے ریپ کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس شکایت پر پولیس نے بروقت کارروائی کرکے اسکول کے پرنسپل سمیت دو افراد کو گرفتار کرلیا اور بچوں کو طبی معائنے کے لیے ہسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹر نے چار بچوں کے ساتھ ریپ کی تصدیق کی۔
انہوں نے بتایا کہ یہ بھی پتہ چلا ہے کہ بچوں کے ساتھ ایک بار نہیں بلکہ متعدد بار ریپ کیا گیا ہےاور اس میںا سکول پرنسپل محمد ندیم اور اس کا بھائی عبدالطیف اور ہاسٹل وارڈن محمد ابراہیم ملوث ہیں۔
عطا الرحمان نے بتایا کہ پرنسپل اور وارڈن کو پولیس نے گرفتار کرلیا جبکہ اسکول پرنسپل کا بھائی اب تک فرار ہے جس کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں اس سلسلے میں ایک خصوصی ٹیم بھی تشکیل دی گئی ہے۔
ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ یہ بورڈنگ ا سکول تھا اور یہاں پر ہاسٹل میں بچے رہتے ہیں بچوں کے ساتھ متعدد بار یہ فعل کیا گیا۔
کبھی ملزم انہیں اپنے دفتر بلالیتا تھا تو کبھی خود ہاسٹل جاتا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ باقی بچوں کو پولیس نے ہاسٹل سے ریسکیو کرلیا ہے ان کو والدین کے حوالے کریں گے جبکہ ضلعی انتظامیہ کو کہہ کر سکول اور
ہاسٹل کو سیل کردیا گیا ہے۔
ایس ایس پی کے مطابق واقعہ کی ہر پہلو پر تفتیش کے لیے ایک خصوصی تفتیشی ٹیم بنائی ہے اس کو ہر پہلو سے تفتیش کرے گی۔