تازہ ترین
حکومت آزاد صحافت پر یقین رکھتی ہے ،محدود وسائل کے باوجود صحافیوں کی فلاح و بہبود اور معاشی خوشحالی ک... آزادی صحافت کے عالمی دن کے حوالے سے سینٹرل پریس کلب گلگت اور گلگت یونین آف جرنلسٹس کےزیر اہتمام پریس... پریس کلب گلگت کے نومنتخب صدر اور کابینہ کی حلف برداری کی تقریب پریس کلب گلگت میں منعقد صحافیوں کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی انجام دہی میں آسانی، بہبود کے لئے قانون سازی میں بھر پور کردار ا... گلگت بلتستان کے عوام کی جانب سے ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام کو مثبت انداز میں اپنایا جا نے لگا قومی ایئرلائن کی گلگت کی 4 پروازیں منسوخ‘ سکردوکی تاخیر کا شکار اسلام سماجی انصاف کے اصولوں اور محنت کشوں کے حقوق کا درس دیتا ہے،وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خ... بھارت مسلسل پاکستان کے خلاف الزام تراشی کر کے خطے میں جنگی ماحول کو ہوا دے رہا ہے ، وزیر اطلاعات گلگ... راولپنڈی سے گلگت آنے والی کار گہری کھائی میں جاگری ،ایک ہی خاندان کے آٹھ افراد جاں بحق بابراعظم نے پی ایس ایل کی تاریخ میں نیا سنگ میل عبور کرلیا
پاکستان

ملک بھر کے وائس چانسلرز کی یکساں تنخواہوں کے پیکیج کے لیے سمری ارسال کر دی گئی۔

اسلام آباد: ہائر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان نے وفاقی وزارت خزانہ کو ملک بھر کے وائس چانسلرز کی یکساں تنخواہوں کے پیکیج کے لیے سمری ارسال کر دی ہے۔

سمری کے مطابق وائس چانسلر کی مدت کے آخری سال میں ان کی سالانہ تنخواہ 1503152 روپے ہو جائے گی۔ان کی مدت ملازمت کے پہلے سال میں ان کی سالانہ تنخواہ 1,026,675 روپے ہوگی۔ دوسرے سال یہ 1,129,342 روپے، تیسرے سال میں 1,242,276 روپے اور چوتھے سال میں 1,366,502 روپے ہو جائیں گے۔

‘ایچ ای سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ضیاء القیوم کی جانب سے جاری کردہ ایک خط میں کہا گیا ہے کہ تنخواہ کا پیکیج ان تمام وائس چانسلرز/ریکٹرز/سربراہوں کے لیے قابل قبول ہوگا، جن کی تقرری قانون کے تحت سرچ کمیٹیوں کے ذریعے کی جائے گی۔

تجویز کی حتمی منظوری صدر پاکستان دیں گے۔تنخواہ کا پیکج متعلقہ حکومتوں کے فنانس ڈویژن کی رضامندی اور پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کے چانسلرز کے ذریعہ منظور شدہ ہونے پر قابل قبول ہوگا۔تجویز کے مطابق، مکان کا کرایہ اور سہولیات صرف اس صورت میں قابل قبول ہوں گی جب موجودہ وائس چانسلر/ریکٹر/سربراہ یونیورسٹی کے زیر انتظام رہائش کا فائدہ نہ اٹھائے ہوں۔چونکہ یہ تنخواہ پیکیج تمام الاؤنسز پر مشتمل ہے، اس لیے کوئی اور الاؤنس قابل قبول نہیں ہوگا۔

وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے مالی سال کے آغاز کے دوران بجٹ میں اضافے کا اس تنخواہ پیکج پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ تاہم، ایچ ای سی کی طرف سے وقتاً فوقتاً اس پر نظر ثانی کی جائے گی۔ وائس چانسلر کے دور میں پیکیج پر نظرثانی کی انفرادی درخواست پر غور نہیں کیا جائے گا جس پر ان کی تقرری کے وقت پہلے سے اتفاق کیا گیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button