استور: استور بار کے عہدیداروں سمیت وکلاءکی ٹیم نے سیلاب سے متاثرہ گاؤں کشونت کا دورہ کیا۔

دورے کے موقع پر انہوں نے لینڈ سلائیڈنگ سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا، سیلاب متاثرین سے خطاب کرتے ہوئے عتیق ایڈووکیٹ سمیت دیگر شخصیات کاکہناتھا کہ حکومت نے متاثرین سیلاب کو بے یارومددگار چھوڑ دیا ہے، حکومت نے اپنا قبلہ درست نہ کیا تو وکلاءبرادری متاثرین کے ساتھ مل کر دھرنا دے گی۔
مقامی انتظامیہ کے پاس وسائل نہیں کہ وہ متاثرین کے مسائل حل کر سکیں، انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ابھی تک کہیں نظر نہیں آ رہی ہے حکومتی خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ گاؤں کشونت کو آفت زدہ قرار دے کر یہاں کی آبادی کو دوسری جگہ منتقل کیا جائے ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود سیلاب متاثرین کھلے آسمان تلے بیٹھے ہیں ، صوبائی حکومت کو چاہیے استور میں فلڈ سے متاثرہ علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کر کے لوگوں کے بنیادی مسائل حل کرنے کیلئے اقدامات کرے، وکلاءبرادری سیلاب متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ وزیراعلیٰ ، چیف سیکرٹری فوری متاثرہ علاقے کا دورہ کر کے پیکیج کا اعلان کریں اور بوبر کی طرح یہاں بھی ماڈل ویلج کا قیام عمل میں لایا جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جاں بحق بچوں کے لواحقین کو 1کروڑ اور مکانات تباہ ہونے والوں کو 50لاکھ امداد دی جائے۔