تازہ ترین
حکومت آزاد صحافت پر یقین رکھتی ہے ،محدود وسائل کے باوجود صحافیوں کی فلاح و بہبود اور معاشی خوشحالی ک... آزادی صحافت کے عالمی دن کے حوالے سے سینٹرل پریس کلب گلگت اور گلگت یونین آف جرنلسٹس کےزیر اہتمام پریس... پریس کلب گلگت کے نومنتخب صدر اور کابینہ کی حلف برداری کی تقریب پریس کلب گلگت میں منعقد صحافیوں کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی انجام دہی میں آسانی، بہبود کے لئے قانون سازی میں بھر پور کردار ا... گلگت بلتستان کے عوام کی جانب سے ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام کو مثبت انداز میں اپنایا جا نے لگا قومی ایئرلائن کی گلگت کی 4 پروازیں منسوخ‘ سکردوکی تاخیر کا شکار اسلام سماجی انصاف کے اصولوں اور محنت کشوں کے حقوق کا درس دیتا ہے،وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خ... بھارت مسلسل پاکستان کے خلاف الزام تراشی کر کے خطے میں جنگی ماحول کو ہوا دے رہا ہے ، وزیر اطلاعات گلگ... راولپنڈی سے گلگت آنے والی کار گہری کھائی میں جاگری ،ایک ہی خاندان کے آٹھ افراد جاں بحق بابراعظم نے پی ایس ایل کی تاریخ میں نیا سنگ میل عبور کرلیا
ضلع استور

استور:  استور بار کے عہدیداروں سمیت وکلاءکی ٹیم نے سیلاب سے متاثرہ گاؤں کشونت کا دورہ کیا۔

دورے کے موقع پر انہوں نے لینڈ سلائیڈنگ سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا، سیلاب متاثرین سے خطاب کرتے ہوئے عتیق ایڈووکیٹ سمیت دیگر شخصیات کاکہناتھا کہ حکومت نے متاثرین سیلاب کو بے یارومددگار چھوڑ دیا ہے، حکومت نے اپنا قبلہ درست نہ کیا تو وکلاءبرادری متاثرین کے ساتھ مل کر دھرنا دے گی۔

مقامی انتظامیہ کے پاس وسائل نہیں کہ وہ متاثرین کے مسائل حل کر سکیں، انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ابھی تک کہیں نظر نہیں آ رہی ہے حکومتی خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ گاؤں کشونت کو آفت زدہ قرار دے کر یہاں کی آبادی کو دوسری جگہ منتقل کیا جائے ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود سیلاب متاثرین کھلے آسمان تلے بیٹھے ہیں ، صوبائی حکومت کو چاہیے استور میں فلڈ سے متاثرہ علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کر کے لوگوں کے بنیادی مسائل حل کرنے کیلئے اقدامات کرے، وکلاءبرادری سیلاب متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ وزیراعلیٰ ، چیف سیکرٹری فوری متاثرہ علاقے کا دورہ کر کے پیکیج کا اعلان کریں اور بوبر کی طرح یہاں بھی ماڈل ویلج کا قیام عمل میں لایا جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جاں بحق بچوں کے لواحقین کو 1کروڑ اور مکانات تباہ ہونے والوں کو 50لاکھ امداد دی جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button